ایران اور مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں یورپی یونین کے وزراء کا بیان
یورپی یونین کی وزراء کونسل نے اپنے اجلاس کے اختتامی بیان میں تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی مسئلے میں مشترکہ جامع ایکشن پلان کی پابندی کریں-
ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی وزراء کونسل نے پیر کے روز ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کے تعلق سے دس نکاتی بیان میں، ایران کے ساتھ تعلقات میں توسیع کی ضرورت پر تاکید کی ہے-
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جولائی دوہزار پندرہ میں یورپی یونین کی وزراء کونسل کے اجلاس اور یورپی یونین اور ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے درمیان اپریل کے مہینے میں ہونے والے اجلاس کے پیش نظر، یورپی یونین، ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو اس طرح سے فروغ دینا چاہتی ہے جو مشترکہ جامع ایکشن پلان کے ساتھ سازگار ہو-
اسی طرح یورپی یونین نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں اپنے وعدوں پر ٹھوس طریقے سے عمل پیرا ہونے اور ایران کے ساتھ مکمل تعاون پر بھی تاکید کی-
یورپی یونین اس بات کی پابند ہے کہ وہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر مکمل اور مؤثر طور پر عملدرآمد کرے جس میں اقتصادی اور ایٹمی مسئلے سے متعلق عائد مالی پابندیوں خاص طور پر بینکوں پر عائد پابندی کے خاتمے اور تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کی حمایت کی جائے-
یورپی یونین نے اس امر پر تاکید کی ہے کہ اعتماد کی بحالی کے لئے تمام فریقوں کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل کرنا ضروری ہے-
یورپی کونسل نے ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ کو مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کا نتیجہ قرار دیا اور ایران کی عالمی تجارتی تنظیم میں شمولیت کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا-
یورپی کونسل کے بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی جانب سے اس ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنائے جانے کے عزم پر بھی تاکید کی گئی ہے-
یورپی کونسل نے علاقے میں جاری کشیدگی پر بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے علاقے کو پرامن بنائے جانے کی راہوں کا جائزہ لیئے جانے پر تاکید کی ہے-