سوئٹزرلینڈ میں ریفرینڈم ناکام، ایٹمی بجلی گھر کام کرتے رہیں گے
سوئٹزر لینڈ کے عوام کی اکثریت نے، ملک میں ایٹمی بجلی گھر بند نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
اتوار کے روز کرائے جانے والے ریفرینڈم میں، پینتالیس فی صد سے زائد لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ نتائج کے مطابق چون فی صد سے زائد لوگوں نے اس بات کے حق میں فیصلہ دیا ہے کہ ملک میں کام کرنے والے ایٹمی بجلی گھروں کو دو ہزار انتیس سے قبل بند نہ کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے فرانسیسی زبان بولنے والے صوبوں کی اکثریت نے ایٹمی بجلی گھروں کو بند کرنے جبکہ جرمن زبان والے صوبوں کی اکثریت نے مذکورہ ایٹمی بجلی گھروں کو بند نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ریفرینڈم کی کامیابی کی صورت میں سوئٹزرلینڈ کے دو ایٹمی بجلی گھروں کو سن دو ہزار سترہ تک نیشنل گرڈ سے خارج کردیا جاتا۔ مذکورہ دونوں بجلی گھروں کی میعاد، بالترتیب، سن دوہزار چوبیس اور دوہزار انتیس میں ختم ہو جائے گی۔