امریکی صدارتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
امریکی صدر اوباما نے صدارتی انتخابات میں ممکنہ بے ضابطگیوں کا جائزہ لینے کا حکم دے دیا ہے
امریکی صدر باراک اوباما نے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات کے عمل پر سائبر حملوں اور غیر ملکی عناصر کی ممکنہ مداخلتوں کی خبروں کی تحقیقات کریں - امریکا کی داخلی سلامتی کے امور کی مشیر لیزا موناکو نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کو صدر اوباما کے دورہ صدارت کے اختتام سے پہلے پہلے اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی - لیزا موناکو نے کہا کہ اس رپورٹ کے نتائج سے امریکی عوام کو باخبر کیا جائے گا - امریکا کی داخلی سلامتی کے امور میں صدر کی مشیر نے کہا کہ سائبر حملے کوئی نئی بات نہیں ہیں لیکن ممکن ہے کہ اس بار کے صدارتی انتخابات میں یہ حملے نئے طریقوں سے کئے گئے ہوں اور الگ طریقے سے انتخابی عمل پر اثر انداز ہوئے ہوں - امریکی حکومت نے گذشتہ اکتوبر کے مہینے میں روس پر الزام لگایا تھا کہ وہ امریکا کے صدارتی انتخابات کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے اداروں اور دفاتر پر سائبر حملے کی تیاری کررہا ہے - واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں گرین پارٹی کی امیدوار جیل اسٹین کے مطالبے پر دو ریاستوں ویسکانسین اور میشی گن میں ووٹوں کی گنتی دوبارہ شروع ہوئی ہے - جیل اسٹین نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ پنسیلوانیا میں ووٹو کا اندارج کرنے والی مشینیں پرانی ہوگئی ہیں اور ان پر ہیکروں کی جانب سے آسانی سے حملہ ہوسکتا ہے اس ریاست میں بھی ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں امریکا کی فیڈرل عدالت میں ایک درخواست بھی دائر کی ہے - گذشتہ آٹھ نومبر کو جب سےامریکا کے صدارتی انتخابات میں ریپبلیکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کا اعلان ہوا پورے امریکا میں ٹرمپ اور انتخابی نظام کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں اور عوام انتخابات کے نتائج پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں -