میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی
مغربی ذرائع ابلاغ نے بھی خبر دی ہے کہ میانمار کے اقلیتی مسلمانوں کو انتہائی وحشیانہ طریقے سے کچلا جا رہا ہے۔
جرمن جریدے اشپیگل نے امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیقات کے حوالے سے خبر دی ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کی صورت حال انتہائی ابتر اور افسوسناک ہے- جرمن جریدے نے لکھا ہے کہ میانمار میں ایک طرح کی نسل کشی کی جا رہی ہے- اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کے مسلمانوں پر اس ملک کے فوجیوں کا تشدد انتہائی تشویشناک ہے اور گذشتہ کئی برسوں سے اس علاقے میں مسلم اقلیتوں کی خفیہ طریقے سے نسل کشی کی جا رہی ہے- جرمن جریدے نے لکھا ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کو گذشتہ کئی برسوں سے شدید غذائی قلت، مختلف قسم کے امراض اور حفظان صحت کے مسائل کا سامنا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ برسوں میں بھی جاری رہے گا- اس رپورٹ میں، جو امریکی اور یورپی محققین نے تیار کی ہے، کہا گیا ہے کہ کوئی بھی بین الاقوامی امدادی ادارہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کی مدد نہیں کر رہا ہے بلکہ میانمار کی حکومت اور فوج نے روہنگیا کے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے- روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے نتیجے میں میانمار کے صوبہ راخین کے دسیوں ہزار روہنگیا مسلمان اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں-