میانمار کے صوبائی عہدیداروں کا اقوام متحدہ کے وفد سے ملنے سے انکار
میانمار کے صوبہ راخین کی حکمراں جماعت کے عہدیداروں نے روہنگیا مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کی تحقیقات کے لئے پہنچنے والے اقوام متحدہ کے وفد سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا ہے-
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی نمائندہ اور سفیر یانگ ھی لی میانمار کی سیکورٹی فورس اور فوج کے ہاتھوں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات کرنے کے لئے ایک وفد کے ہمراہ میانمار پہنچی ہیں - اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سفیرنے میانمار کے شمالی علاقے کا دورہ کرنے سے قبل جو اس وقت فوج کے کنٹرول میں ہے اور جہاں روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کیا جارہا ہے صوبہ راخین کے صدر مقام سیتوہ میں صوبائی حکام اور حکمراں جماعت کے عہدیداروں سے ملاقات کرنا چاہی لیکن انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی -
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سفیر لی نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند بودھسٹوں اور میانمار کے فوجیوں کےمظالم پر بارہا تنقید کی ہے اور نتیجے میں پہلے بھی انہیں میانمار کے انتہا پسد بودھسٹوں کی طرف سے اہانت آمیز اقدامات کا سامنا کرنا پڑا ہے - پچھلے ہفتوں کے دوران میانمار سے یہ خبریں آئی تھیں کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے اور سرحدی علاقوں میں ان کی حالت انتہائی افسوسناک ہے -
ان خبروں کے بعد اقوام متحدہ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک وفد میانمار بھیجا ہے جو بارہ روز تک وہاں قیام کرے گا - اس درمیان آئندہ انیس جنوری کو کوالالامپور میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لئے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس بھی ہونے والا ہے - اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف پہلے ہی روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جارہے مظالم کو بند کرانے کے لئے اقوام متحدہ کو ایک خط ارسال کرچکےہیں -