روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کی تحقیقات پر میانمار کی مخالفت
حکومت میانمار نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد و جرائم کا جائزہ لئے جانے کی غرض سے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کے لئے درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں میانمار کے مستقل مندوب ٹم لین نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے چونتیسویں اجلاس میں کہا ہے کہ حکومت میانمار، انسانیت کے خلاف جرائم کو، کہ جن کے بارے میں دانستہ اور یکطرفہ طور پر ارتکاب کئے جانے کا دعوی کیا جاتا ہے، مسترد کرتی ہے۔واضح رہے کہ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم، ہیومن رائٹس واچ نے میانمار کے حکام اور فوجیوں پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد و جرائم اور ان کا قتل عام کئے جانے پر، غیر انسانی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے۔رپورٹوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ میانمار کے فوجیوں نے روہنگیا مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ ایک بڑی تعداد کو موت کے گھاٹ اتارا اور روہنگیا مسلمان خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے میانمار میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کر کے انسانیت کے خلاف انجام پانے والے وحشیانہ جرائم کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔