جرمن چانسلر کی جانب سے ترک صدر کے الزام کا جواب
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے تعلق سے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی طرف سے اپنے اوپر عائد کئے گئے الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ترجمان اسٹیفن سائیبر نے اعلان کیا ہے کہ انجیلا مرکل، فتنہ انگیز کھیلوں میں شریک نہیں ہونا چاہتیں- ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے پیرکو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جرمن چانسلر دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے یہاں پناہ دیتی ہیں اور جرمنی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لیت و لعل سے کام لے رہا ہے-
پچھلے چند روز کے دوران جرمنی کے کئی شہروں کے مقامی عہدیداروں نے ترکی کی حکمراں جماعت کے عہدیداروں کی انتخابی نشستوں اور جلسوں کو منسوخ کر دیا تھا جس کی بنا پر ترک حکام میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے-
ترک صدر نے جرمنی کے شہروں میں ترکی کی حکمراں جماعت کے انتخابی جلسوں کی منسوخی پر مبنی جرمنی کے اقدامات کو نازی جرمن حکومت کے اقدامات سے تعبیر کیا ہے-
اس درمیان ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ہالینڈ نے بھی ترک وزیرخارجہ مولود چاؤش اوغلو کو ہیگ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جبکہ خاندانی امور کی ترکی کی وزیر فاطمہ بتول سایان کایا کو بھی ہالینڈ کی حکومت نے روٹرڈم آنے سے روک دیا-
واضح رہے کہ ترکی کے آئین میں ترمیم کے لئے رفرینڈم آئندہ سولہ اپریل کو ہو گا اور اگر ترک عوام نے اس کے حق میں ووٹ دے دیا تو ترکی کے سیاسی نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی واقع ہو گی اور پارلیمانی نظام کی جگہ ترکی میں صدارتی نظام قائم ہو جائے گا اور یوں ترکی کے صدر کو وسیع اختیارات حاصل ہو جائیں گے-