شام پر حملے سے امریکہ مشرق وسطی میں پھنس کر رہ جائے گا:سینیٹر برنی سینڈرز
ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ شام پر حملے سے امریکہ مشرق وسطی میں طویل عرصے کے لئے دلدل میں پھنس جائے گا۔
ریاست ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر برنی سینڈرز نے شام پر حملے کے محرکات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو شام پرحملے کے اصلی اہداف کے بارے میں امریکی عوام کو بتانا چاہئے اور انھیں یہ واضح کرنا چاہئے کہ یہ حملے کس طرح وسیع تر اہداف یعنی جنگ شام کے ختم ہونے کے واحد آپشن کی حیثیت سے سیاسی راہ حل سے مطابقت رکھتے ہیں۔
جنگ میں کودنا آسان ہے لیکن اس سے باہر نکلنا مشکل ہے، سینیٹر سینڈرز
انھوں نے مزید کہا کہ عراق اور افغانستان کی جنگوں سے جن میں اب تک ہزاروں امریکی فوجی اور عراق و افغانستان کے لاکھوں عام شہری ہلاک اور اربوں ڈالر برباد ہوئے ہیں صرف یہ سبق حاصل کیا جا سکتا ہے کہ جنگ میں کودنا آسان ہے لیکن اس سے باہر نکلنا مشکل ہے۔
برنی سینڈرز نے گذشتہ پندرہ برس کے دوران امریکی حکومت کے تجربوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مداخلت امریکہ کی سیکورٹی اور معیشت کے لئے خطرناک ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کو آئندہ شامی حکومت کے خلاف کسی بھی طرح کے فوجی اقدام سے پہلے کانگریس سے اجازت لینا چاہئے۔