لندن میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ
لندن میں سیکڑوں افراد نے تارکین وطن کی حمایت اور نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
جنوبی لندن کے کرائیڈن علاقے میں سیکڑوں افراد نے نسل پرستی ، نفرت اور اسلاموفوبیا کے باعث کئے جانے والے حملوں کی مذمت میں زبردست مظاہرے کئے۔ سیکڑوں سماجی شخصیتوں اور کارکنوں نے ایک ایرانی نوجوان پر نسل پرستانہ حملے کی مذمت میں جنوبی لندن کے کرائیڈن مارکیٹ کے سامنے دھرنا دیا اور پھر متھیو چرچ کی جانب مارچ کیا -
مظاہرین، اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھائے ہوئے تھے جن پر نسل پرستانہ حملوں ، نسل پرستی ، فسطائت اور اسلاموفوبیا کی مذمت میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔
مظاہرین، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی حمایت میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔ کرائیڈن علاقے کے پادری جوناتھن کلارک نے ایک بیان میں ایرانی نوجوان پر نسل پرستانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں اس طرح کا رویہ ناقابل قبول ہے اور ہمیں تمام نسلوں کا احترام کرنا چاہئے۔
مظاہرے سے خطاب کرنے والی بعض سماجی شخصیات کا کہنا تھ کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کی سخت گیر ایمیگریشن پالیسیوں کے باعث تارکین وطن کے خلاف نفرت کا ماحول گرم ہوگیا ہے۔
پہلی اپریل کو لندن کے کرائیڈن علاقے میں رکر احمد نام کے ایک سترہ سالہ ایرانی نوجوان پر نسل پرستانہ حملے کے بعد سے اس علاقے میں نسل پرستی کے خلاف یہ دوسرا مظاہرہ تھا۔