روہنگیائی بچوں کی رہائی کے لئے میانمار حکومت سے یونیسف کی درخواست
بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے حکومت میانمار سے کہا ہے کہ وہ ان روہنگیائی مسلمان بچوں کو رہا کر دے جنھیں فوجی کارروائیوں کے دوران گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یونیسف کے اسسٹینٹ ڈائریکٹر جیسٹین فورسیٹ نے میانمار کے اپنے مختصر دورے میں کہا کہ انہوں نے بوتیداؤنگ جیل میں قید بارہ روہنگیائی بچوں کے بارے میں اطلاعات میانمار حکومت کی سینیئر وزیر آنگ سان سوچی کو فراہم کی ہیں-
میانمار کے شورش زدہ صوبے راخین کے شمالی علاقے میں روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف فوج کے حالیہ حملوں کے دوران چھے سو روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا جن میں خاصی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں-
صوبہ راخین میں دو ہزار بارہ سے روہنگیائی مسلمانوں پر انتہا پسند بودھسٹوں اور فوج کے حملے جاری ہیں جن میں ہزاروں مسلمان جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کے پڑوسی ملکوں اور حتی سمندری راستے سے دیگر مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں- اقوام متحدہ نے بھی روہنگیائی مسلمانوں کو دنیا کی سب سے مظلوم اقلیت قرار دیا ہے-