جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی اور روسی ساحلوں کے قریب دسیوں آبدوزوں کی تعیناتی
جزیرہ نما کوریا اور روسی ساحلوں کے قریب دنیا کےمختلف ملکوں خاص طور سے امریکہ جاپان اور چین کی پچاس سے زیادہ آبدوزوں کی تعیناتی نے علاقے میں کشیدگی پیدا کر دی ہے
ماسکو سے شائع ہونے والے سرکاری اخبار راسیسکایا گازتا کی رپورٹ کے مطابق جزیرہ نما کوریا کے حالات کشیدگی کی انتہا کو پہنچے ہوئے ہیں اور علاقے اور علاقے سے باہر کے ملکوں کے درمیان مقابلہ آرائی جاری ہے - اس رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک کی آبدوزیں کہ جو جزیرہ نما کوریا میں تعینات ہیں ، سطح سمندر پراور اس کے نیچےسے علاقے کی صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور شمالی و جنوبی کوریا کی سمندری حدود میں ان آبدوزوں کے اکٹھا ہوجانے سے حالات دھماکا خیز ہوگئے ہیں - اس رپورٹ کے مطابق کوریا کے ساحلوں پر سطح سمندر اور اس کے نیچے فوجی طاقت کی نمائش بڑے پیمانے پر جاری ہے - رپورٹ کے مطابق بیس آبدوزیں صرف چین کی ہیں کہ جو جاپان کے ساتھ فوجی مشقوں اور کارل وینسن طیارہ بردار بیڑے کی زیرکمان امریکی بحری بیڑے کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں - جزیرہ نما کوریا میں جنگ پر منتج ہونے والی کسی بھی طرح کی اشتعال انگیزی ، روس کے لئے خطرناک ہونے کے ساتھ ہی چین کو بھی خطرے میں ڈال دے گی کیونکہ چین شمالی کوریا کا پڑوسی ہے اور پیونگ یانگ کا روایتی حلیف شمار ہوتا ہے -