ترکی: فضائیہ اور آرمی سمیت ہزاروں اہلکاربرطرف
ترک صدر رجب طیب اردغان نے فضائیہ کے 100 سے زائد پائلٹس اور آرمی کے ایک ہزار اسٹاف ممبران سمیت 4 ہزار اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ برس جولائي میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے مختلف اداروں سے ملازمین کو برطرف کئے جانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور حکومت کی جانب سے فوجی بغاوت کا حصہ بننے کے شبے میں اب تک ترک آرمی، ائیرفورس، پولیس، عدالتوں اور دیگرمتعدد اداروں سے لاکھوں افراد کو نوکریوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کے شبہے میں مزید 4 ہزار اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ حکام کے مطابق برطرف کئے گئے افراد میں وزارت انصاف کے ایک ہزار، آرمی اسٹاف کے ایک ہزار جب کہ ائیرفورس کے 100 سے زائد پائلٹس بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت نے جہاں لاکھوں افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا وہیں متعدد بار فیس بک اور ٹویٹر کو بھی عارضی طور پر بند کیا گیا جب کہ گزشتہ روز حکومت نے آن لائن انسائیکلو پیڈیا کو بلاک کردیا تھا جس پر وکی پیڈیا کے بانی جمی ویلز کا ٹویٹر پر ایک بیان بھی سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات تک رسائی، ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔