ترکی اور امریکہ آمنے سامنے
ترکی اور امریکہ کے مابین شدید اختلافات کے بعد ترکی نے واشنگٹن سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔
آناتولی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ترک صدر کی امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات کے باوجود دونوں ملکوں کے مابین پائے جانے والے اختلافات جوں کے توں ہیں اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے دورہ واشنگٹن کے حوالے سے سیکیورٹی ایشو پر ترکی نے امریکا سے اپنا سفیر احتجاجاً واپس بلا لیا جبکہ انقرہ میں امریکی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔
واضح رہے ترک صدر کے پہنچنے پر وائٹ ہاؤس کے باہر متعدد افراد نے ترک صدر کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ ترک صدر کے محافظوں نے مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی تو جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ جھڑپوں کے دوران ترک صدارتی محافظوں نے مظاہرین کو لاتیں اور گھونسے مارے۔
واشنگٹن ڈی سی کی میٹرو پولیٹن پولیس نے موقع پر پہنچ کر ترک صدارتی محافظوں سے جارحانہ رویہ اختیار کیا جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ترک صدرکے محافظوں پر تنقید کی اورکہاکہ امریکا میں ہرشخص کو آزادی ہے، ہم مظاہرین پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
ترک وزارت خارجہ نے انقرہ میں امریکی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور واشنگٹن سے احتجاجاً اپنا سفیر واپس بلا لیا۔