اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر اقوام متحدہ کا ردعمل
فلسطینیوں کی امداد اور روزگار کی فراہمی کے عالمی ادارے انروا نے کہا ہے کہ کسی کو بھی اس کے مشن میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں ہے۔
انراوا کی جانب سے یہ بیان صہیونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاھو کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مذکورہ ادارے پر اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات کا الزام لگاتے ہوئے اسے تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔انروا کے ترجمان سامی مشعشع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ادارہ جنرل اسمبلی کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور کسی کو بھی اس میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، دسمبر دوہزار سولہ میں مزید تین سال کے لیے اس ادارے کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی منظوری دے چکی ہے۔انروا کے جار کردہ بیان میں بے گھر اور بے وطن ہونے والے فلسطینیوں کے معاملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس معاملے کے حل کا وقت آن پہنچا ہے۔قبل ازیں انروا نےتاریخی بنیاد نہ ہونے کے باعث فلسطینی بچوں کی درسی کتابوں سے اسرائیل کا نام نکال دیا تھا۔عالمی ادارہ انروا سن دوہزار چودہ کی اسرائیلی جارحیت میں بے گھر ہونے والے فلسطینی خاندانوں کو کرائے کی مد میں بھی معاونت فراہم کرتا ہے۔