سعودی عرب پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت اپنے مخالفین کو کچلنے کے لئے پھانسی کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
بیروت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے علاقائی دفتر کے تفتیشی امور کے ڈائریکٹر لین معلوف نے جنوبی سعودی عرب کے علاقے الشرقیہ میں چار شیعہ مسلمانوں کو پھانسی دیئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آل سعود کے اس اقدام کو وحشیانہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت شیعہ مسلمان اقلیت کو دائمی اذیت دینے کے لئے پھانسی کے عمل کو ایک سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق اس وقت سعودی عرب میں کم از کم پینتیس ایسے شیعہ مسلمان آل سعود حکومت کی قید میں ہیں جنھیں وہ سزائے موت دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
الشرقیہ میں چار شیعہ نوجوانوں کو پھانسی اس علاقے سے مخالفین کا صفایا کرنے کی غرض سے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں آل سعود حکومت نے اس ملک کے شیعہ مسلمان اقلیت کے سلسلے میں وہی رویہ اختیار کر رکھا ہے جو غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں ساتھ اختیار کر رکھا ہے۔
سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے عوام کو مسلسل آل سعود حکومت کے وحشیانہ اقدامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔