میانمار میں ایک مسجد اور دینی مدرسے کو بند کردیا گیا
میانمار کی حکومت نے ملک کے مشرقی شہر یونگون کے ایک گاؤں میں ایک مسجد اور ایک دینی مدرسے کو بند کردیا ہے
خبروں کےمطابق میانمار کے حکام نے مشرقی شہر یونگون کے گاؤں اوکان میں ایک مسجد اور ایک دینی مدرسے کو یہ کہتے ہوئے بند کردیا ہے کہ مسجد اور مدرسے کے لئے انتظامیہ سے اجازت نہیں لی گئی تھی - سرکاری اعداد وشمار کے مطابق میانمار کی کل آبادی میں مسلمانوں کا تناسب چار فیصد ہے اور ان مسلمانوں میں بھی زیادہ تر کا تعلق روہنگیا مسلمانون سے ہے - دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سکریٹری جنرل یوسف بن احمد العثیمین نے کہا ہے کہ میانمار کی حکومت کو چاہئے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کا احترام کرے - پچھلے کئی برسوں سے میانمار کے مغربی صوبے راخین میں روہنگیا مسلمانوں کو انتہا پسند بدھسٹوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعے بے پناہ ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیا مسلمان جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں روہنگیا مسلمان اپنے گھر بار چھوڑ کر پڑوسی ملکوں یا پھرسمندروں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں-