Aug ۱۸, ۲۰۱۷ ۰۹:۴۹ Asia/Tehran
  • اسپین، بارسلونا واقعہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کی

اسپین کے شہر بارسلونا میں پیش آئے واقعہ میں 13 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری شدت پسند دہشت گرد گروہ داعش نے قبول کرلی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعہ میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ 10 افرد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔

ہسپانوی میڈیا کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ سے مارے جانے والے حملہ آور کی شناخت ادریس اوکابر کے نام سے ہوئی ہے جبکہ وین کا ڈرائیور اب بھی مفرور ہے جس کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے ۔

واقعہ کے فوری بعد اسپین کے وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح اس وقت زخمی افراد کو بہترین طبی امداد فراہم کرنا ہے۔

اسپین کے وزیراعظم نے کاتالان وین حملے سے متعلق پریس کانفرنس بھی کی ہے جس میں انھوں نے اس سانحے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے ۔اسپینش وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ہم انسداد دہشت گردی سے متعلق قانون سازی کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔

بارسلونا میں ہونے والی دہشت گردی میں پاکستانی احسن امیر بھی زخمی ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرزا کھاریاں کا رہائشی ہے اور بارسلونا میں کریانہ سپلائی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اسپین کے شہر بارسلونا میں ڈرائیور نے وین راہگیروں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ 10 افرد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

ٹیگس