شمالی کوریا کا تین نئے بیلسٹک میزائل کا تجربہ
شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری فوجی مشقوں کے جواب میں تین نئے بیلسٹک میزائلز کا تجربہ کیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والی سالانہ فوجی مشقوں کو پہلے ہی اشتعال انگیزی قرار دے کرردعمل کے طور پر تین بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کر کے امریکا کو پیغام دیا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے سے باز رہے۔ جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے صوبہ گانگ وون سے تین بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے جو تقریباً 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے جاپان کے قریب سمندر میں جا کر گرے۔
دوسری جانب امریکا کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں یہ کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیے گئے تین میں سے دو بیلسٹک میزائل ناکام ہو گئے تھے تاہم بعد میں امریکا نے بیان جاری کیا کہ ان میں سے ایک لانچ کے فوراً بعد ہی تباہ ہوگیا جب کہ دو میزائل 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے سمندر میں گرے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ ماہ یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جو امریکا کو نشانہ بنا سکتے ہیں جبکہ اس نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اگر امریکی رویہ نہ بدلا تو وہ کوریا کے قریب موجود امریکی جزیرے گوآم کو بھی نشانہ بناسکتا ہے۔
امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتی۔