شمالی کوریا کا ایک اور میزائلی تجربہ
جاپان نے کہا ہے شمالی کوریانے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
جاپانی حکومت نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ یہ میزائل منگل کی صبح شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ کے ایک قریبی علاقے سے فائر کیا گیا ہے، کہا کہ جو میزائل فائر کیا گیا ہے وہ بیلسٹک میزائل ہے اور اس نے جاپان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔
جاپانی حکومت کے ترجمان نے خبردار کیا ہےکہ ان کا ملک شمالی کوریا کے اس قسم کے اقدام کا جواب دے گا۔ جاپانی حکومت کے چیف کیبینیٹ سیکریٹری اور ترجمان یوشی ہیدا سوگا نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائلی تجربات جاپان کے لئے خطرہ اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
جاپانی وزیراعظم شنیزو ایبے نے بھی شمالی کوریا کے نئے میزائلی تجربے کے بعد کہا ہے کہ ٹوکیو اپنے عوام کی سلامتی اور حمایت کے لئے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے منگل کی صبح ایک نئے میزائل کا تجربہ کیا جو جاپان کی فضائی حدود کو عبور کرتے ہوئے بحرالکاہل میں واقع جاپانی علاقے ہوکایدو میں جاکر گرا جس کی وجہ سے جاپان کے شمالی علاقے کے لوگوں میں خوف و وحشت کا ماحول پیدا ہوگیا۔
شمالی کوریا نے چھبیس اگست کو بھی امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کے دوران جزیرہ نمائے کوریا میں ایک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ امریکا کی جنگ پسندانہ پسندانہ پالیسیوں کے باعث ان دنوں امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اس سے پہلے ٹرمپ نے آٹھ اگست کو شمالی کوریا کو فوجی حملے کی بھی دھمکی دی تھی۔
پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ جب تک امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریاکے خلاف اپنی دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے شمالی کوریا بھی اپنی دفاعی توانائیوں میں اضافہ کرتارہے گا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائلی تجربے کےبارے میں ایک ہنگامی اجلاس کررہی ہے۔