Sep ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۲ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے کی کوشش

امریکہ اور جنوبی کوریا کے صدور نے شمالی کوریا کے خلاف اقتصادی اور سیاسی دباؤ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے ایک بار پھر شمالی کوریا کے خلاف فوجی آپشن کے استعمال کی دھمکی دی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے شمالی کوریا کے خلاف اقتصادی اور سیاسی دباؤ میں اضافے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے لیے اربوں ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کے منصوبے کی بھی حمایت کی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے بھی شمالی کوریا کے خلاف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیانگ یانگ کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور فوجی کارروائی سمیت تمام آپشن ہماری میز پر ہیں۔
سارا سینڈرز نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ شمالی کوریا کے معاملے کا بقول ان کے پوری سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے۔
امریکی صدر کے جنگ پسندانہ بیانات کے بعد امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ اگست کو شمالی کوریا کے خلاف فوجی آپشن کے استعمال کی دھمکی دی تھی۔
جزیرہ نمائے کوریا کی کشیدگی میں بنیادی کردار ادا کرنے والا امریکہ مسلسل شمالی کوریا سے فوجی اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات روکنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے جب تک امریکہ اور اس کے اتحادی پیانگ یانگ کے خلاف مخاصمانہ پالیسیاں ترک نہیں کردیتے اس وقت تک وہ اپنی فوجی اور دفاعی طاقت میں اضافہ کرتا رہے گا۔

ٹیگس