شمالی کوریا کی جانب سے جوہری پروگرام کو جاری رکھنے کا اعلان
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے اضافی پابندیوں کے باوجود اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھیں گے۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ سخت پابندیوں سمیت دیگر آپشنز کی موجودگی کے بارے میں بات کر کے ہمیں ڈرا دے گا یا پھر قائل کر دے گا تو وہ غلطی کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا نے مزید پابندیاں عائد کیں یا حملہ کیا تو پھر انتہائی سنگین نتائج کا ذمے دار وہ خود ہوگا۔
ادھراقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکا جلد ہی شمالی کوریا کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک نئی سخت تر قرارداد تیارکرنے اور اس پر رائے شماری کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے شہریوں نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ایٹمی تجربے کی خوشی میں اپنے ملک کے سائنسدانوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے جشن منایا، اس دوران آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی گئیں۔
اس موقع پر شہر کے مختلف علاقوں میں بینرز بھی آویزاں تھے جن پر لکھا تھا کہ ’ہم شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے کوریا کی تاریخ میں سب سے بڑی کامیابی دلائی۔
واضح رہے کہ 2 ستمبر کو شمالی کوریا نے اپنی تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا ایٹمی تجربہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کر لیا۔
شمالی کوریا کے اس ایٹمی تجربے کے نتیجے میں جزیرہ نما کوریا کے اطراف کے حصوں میں زلزلہ بھی محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی تھی۔