آنگ سان سوچی کے پاس آخری موقع
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ میانمار کی حکمراں جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی کے پاس روہنگیا مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن روکنے کا آخری موقع ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا ہے کہ اگر سوچی نے فی الفور آپریشن نہ روکا تو خوفناک سانحہ جنم لے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوچی منگل کو قوم سے خطاب کریں گی جس میں ان کے پاس فوجی آپریشن روکنے کا اعلان کرنے کا آخری موقع ہے، اگر سوچی نے صورت حال کو نہ سنبھالا تو انتہائی خوفناک سانحہ رونما ہوگا اور بدقسمتی سے مستقبل میں صورتحال کو سنبھالنا تقریبا ناممکن ہوجائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے میانمار پر زور دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو واپس آنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ میانمار میں اصل طاقت فوج کے پاس ہے اور ریاست راخین میں اسی کے دباؤ پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ زید ابن رعد حسین نے کہا تھا کہ میانمار حکومت روہنگیا مسلمانوں کی نسلی کشی کررہی ہے۔
ادھر انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مہم چلا رہی ہے اور اس نے گاؤں کے گاؤں جلا کر راکھ کردیے ہیں۔ واضح رہے کہ آنگ سان سوچی نے تنقید کے خوف سے اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ میانمار میں جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیا مسلمان جاں بحق جب کہ 4 لاکھ سے زائد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔