Oct ۰۲, ۲۰۱۷ ۰۸:۰۴ Asia/Tehran
  • کیٹالونیا میں آزادی کے لیے پرتشدد ریفرنڈم

اسپین کے خودمختار علاقے کیٹالونیا میں آزادی کے لیےمنعقدہ ریفرنڈم میں 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے تاہم 90 فیصد ووٹرز نے اسپین سے آزادی کے حق میں فیصلہ دے دیا ۔

غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسپین کی مرکزی حکومت کی سخت مخالفت کے باوجود کاتالونیا میں آزادی کے لیے ریفرنڈم میں 90 فیصد ووٹرز نے اسپین سے آزادی کے حق میں فیصلہ دے دیا تاہم پر تشدد واقعات میں 600 سے زائد افراد زخمی ہو گئے اورہسپانوی وزیراعظم نے ریفرنڈم کے نتائج کوتسلیم کرنے سے ہی انکار کر دیا۔

اس سے قبل اسپین کی وفاقی حکومت اور آئینی عدالت کی جانب سے اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دیا جا چکا ہے لیکن کیٹالونیا کی صوبائی حکومت نے ریفرنڈم کے ذریعے صوبہ کیٹالونیا کو اسپین سے علیحدہ کرکے ایک الگ ملک بنانے کے لئے یہ ریفرنڈم کروایا ہے۔ انتخابات سے قبل کیٹالونیا کے صدر ’کارلس پوئڈیمونٹ‘ نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ویسے تو ہم کیٹالونیا کی اسپین سے علیحدگی کا ریفرنڈم جیت چکے ہیں، اب تو صرف آزادی کا اعلان کرنا باقی ہے ۔

اسپین کی مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کیٹالونیا کی آزادی کو طاقت سے روکنے اور ریفرنڈم کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔  واضح رہے کہ کیٹالونیا کا رقبہ 32 ہزار 108 کلومیٹر اور آبادی 75 لاکھ ہے جب کہ وہاں کی زبان اور ثقافت باقی ملک سے مختلف ہے۔ بارسلونا اس علاقے کا مرکزی شہر ہے۔

اسپین کا یہ علاقہ مالدار ہے اگرچہ اسے کافی حد تک خود مختاری حاصل ہے تاہم یہاں 2014 سے علیحدگی کی تحریک جاری ہے جس کی وجہ اسپین کی معاشی زبوں حالی اور سرکاری پالیسیوں سے عوام کو درپیش مشکلات بھی ہیں۔

ٹیگس