اسپین نے ثالثی کی درخواست مسترد کر دی
اسپین نے کاتالونیا کی ریاستی حکومت کے خلاف اختلافات کے حل کے لئے ہر طرح کی ثالثی کی پیشکش مسترد کر دی۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق اسپین کی مرکزی حکومت نے جمعرات کو کاتالونیا علاقے کی خودمختاری کے لئے ریفرنڈم پر اختلافات کے حل کے لئے کسی غیرملکی حکومت یا ادارے کی ثالثی کے لئے کاتالونیا علاقے کے صدر کی درخواست مسترد کر دی-
اسپین کے وزیراعظم نے جمعرات کو اعلان کیا کہ حکومت، کسی بھی غیرقانونی مسئلے پر مذاکرات نہیں کرے گی- کاتالونیا علاقے کی مقامی انتظامیہ کے صدر کارلس پوجد مونت، اس سے پہلے بھی کاتالونیا کی خودمختاری کے لئے کرائے جانے والے ریفرنڈم کے مسئلے پر مرکزی حکومت کے ساتھ اختلافات کے حل کے لئے بارہا ثالثی کا مطالبہ کر چکے ہیں-
پوجدمونت نے ثالثی کے لئے کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا تاہم ایک ادارے کی حیثیت سے یورپی یونین کا نام لیا تھا کہ وہ حالات پر پوری طرح نظر رکھے اور اس ہفتے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج پر توجہ دے-
واضح رہے کہ کاتالونیاکے عوام نے اتوار کو میڈرڈ کی مخالفتوں اور ہزاروں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود اسپین سے کاتالونیا کی آزادی کے لئے ریفرنڈم میں حصہ لیا تھا-
ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق نوے فیصد سے زیادہ لوگوں نے کاتالونیا کی خودمختاری کے حق میں ووٹ دیئے-