دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار پر روسی صدر کی تنقید
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے عالمی برادری سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کی پالیسیاں ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی جریدے نیوز ویک سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی دفاعی اور میزائلی توانائیوں کی پوری طرح سے حفاظت کرے گا- وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران کے بیلسٹیک میزائل ایٹمی وارہیڈز لے جانے کے لئے ڈیزائن نہیں کئے گئے ہیں کہا کہ البتہ بین الاقوامی قوانین اور ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر اس کے پاس ایسے آپشن موجود ہیں جو ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کی صورت میں ہر وقت تہران کی دسترس میں ہیں اور ایران ان کو استعمال کرسکتا ہے - وزیرخارجہ جواد ظریف نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایٹمی معاہدے کا شیرازہ بکھر جانے کی صورت میں یورپ امریکا کا ساتھ دے گا کہا کہ ایٹمی معاہدہ اس کے بعد طے پایا ہے جب سب کو یہ بات سمجھ میں آگئی کہ یہی راستہ سب سے بہترین راستہ ہے- وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران نے مقابل فریق کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا جواب دینے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور دیگر فریقوں کے جوابات اور ردعمل منجملہ یورپی ملکوں کے ردعمل کو دیکھنے کے بعد ہی ضروری فیصلہ کرے گا - شام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شام کے صدر بشار اسد کے اقتدار میں رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق صرف شامی عوام کو حاصل ہے - علاقے میں صیہونی حکومت کے رویّے کے بارے میں بھی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیلی حکومت علاقے کی واحد حکومت ہے جس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور وہ مختلف بہانوں سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہی ہے اور ان کے حقوق پامال کررہی ہے دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے رویٹر نیوزایجنسی کی اس غلط اور جانبدارانہ خبرکو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے میزائلی پروگرام پربات چیت کرنے کے لئے تیار ہے - ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا کہ ایران بارہا کھل کر یہ اعلان کرچکا ہے کہ ایران کے دفاعی پروگراموں پر کسی بھی طرح کی کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی اور وہ اپنے دفاعی پروگراموں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے منافی نہیں سمجھتا - ترجمان وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاعی میزائلی پروگرام کو اپنا مسلمہ حق سمجھتا ہے کہا کہ ایران اپنے میزائلی پروگراموں کو اپنی دفاعی اسٹریٹیجی کے دائرے میں قانونی طور پر آگے بڑھاتا رہے گا- واضح رہے کہ رویٹر نے جمعے کو دعوی کیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے میزائلی پروگراموں کے بارے میں مذاکرات کے لئے تیار ہے- واشنگٹن اور اس کے حامیوں نے گذشتہ مہینوں کے دوران ایران کے خلاف نیا سیناریو تیارکیا ہے امریکیوں نے اپنے اس دعوے کے ساتھ کہ ایران کا میزائلی پروگرام سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے خلاف ہیں تہران کے ساتھ اس کے میزائلی پروگراموں پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں - یہ ایسی حالت میں ہے کہ یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے میزائیلی تجربات ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے-