امریکہ، دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلمان نشانے پر
امریکہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
نیویارک میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مہم تیز ہوگئی ہے اور مساجد و اسلامک سینٹروں کو نشانہ بنایا جانا شروع ہوگیا ہے ۔
نیو جرسی میں اسلامک سینٹر آف پیسیک کاونٹی آئی سی پی سی کو متعدد دھمکی آمیز وائس میل موصول ہوئی ہیں جن میں مسجد کو دھماکے سے اڑانے اور جلانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ دنوں قبل ہی داعش سے وابستہ ایک دہشت گرد ٹرک ڈرائیور نے نیویارک کے لوئر مین ہٹن میں سائیکل لین میں راہگیروں کو ٹکر مار کر 8 افراد کو ہلاک جبکہ 12 دیگر کوزخمی کردیا تھا۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں آباد مسلم کمیونٹی کا اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے پھر بھی انہیں ایسی دھمکی آمیزکالیں آتی رہتی ہیں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی جب کبھی امریکہ میں کہیں پر دہشت گردانہ واردات ہوئی تو مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ ایک میوزیک کنسرٹ کے دوران سیکڑوں امریکی شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے واقعہ پر صرف یہ کہہ کر پردہ ڈالا گیا کہ اس شخص نے اپنا ذہنی توازن کھو دیا تھا۔ اتنے افراد کے قاتل کو اس لئے دہشت گرد کا نام نہیں دیا گیا کیونکہ وہ امریکہ کا سفید فام شہری، معروف تاجراور غیر مسلم تھا۔