میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ کا انتباہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ روہنگیا مسلمانوںکے خلاف کئے گئے حملے سوچ سمجھ کر، منصوبہ بند اور منظم طریقے سے کئے گئے تھے۔انھوں نے کہا کہ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ایک دن کسی عدالت کا فیصلہ آئے جس میں یہ کہا جائے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی کو چاہئے کہ فوج کی کارروائی کو روکنے کے لئے زیادہ کوشش کریں۔زید رعد الحسین نے اس سے پہلے بھی اس حملے کو نسلی تشدد قرار دیا تھا اور اپنے تازہ ترین بیان میں انہوں نے مزید سخت لہجہ اختیار کیاہے - واضح رہے کہ پچیس اگست دو ہزار سولہ سے ستمبر دو ہزار سترہ تک چھے ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا گیا جبکہ آٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوئے اور لاکھوں دیگر اپنا گھربار چھوڑنے اور بنگلہ دیش منتقل ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔