Jan ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۲:۲۷ Asia/Tehran
  • امریکی واویلا کے باوجود جوہری معاہدے کی حمایت

یورپ نے سلامتی کونسل میں امریکی واویلا کے باوجود ایران جوہری معاہدے کی حمایت کی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی درخواست پر ایران کے حالیہ واقعات کی خصوصی نشست میں نہ صرف امریکہ تنہائی کا شکار ہوا بلکہ واویلا مچانے اور زہر اگلنے کے باوجود یورپی ممالک نے ایران جوہری معاہدے کا بھرپور دفاع کیا.

سلامتی کونسل کی خصوصی نشست میں عملی طور پر امریکہ تنہائی کا شکار ہوا جس کا مقصد اس فورم کے اختیارات کو ایران کے خلاف اپنے مضموم عزائم کے لئے استعمال کرنا تھا.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے احکامات کے تحت جنوری کے وسط میں ایران جوہری معاہدے کی توثیق کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے جبکہ دوسری جانب ایران کے بعض علاقوں میں رونما ہونے والے بدامنی کے واقعات کے بعد امریکہ نے نیا بہانہ ڈھونڈ لیا جس کا مقصد ایران جوہری معاہدے اور باراک اوباما کی قیادت میں سابق امریکی انتظامیہ سے انتقام لینا تھا.

سلامتی کونسل کی خصوصی نشست ایران میں حالیہ بدامنی کے واقعات کا جائزہ لینے کے لئے خاتون امریکی مندوب نکی ہیلی کی درخواست پر منعقد ہوئی مگر اس عالمی فورم میں امریکہ کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑی کیونکہ سلامتی کونسل کے اکثر رکن ممالک نے اس موقف کا اعلان کیا کہ ایران کے اندرونی مسائل کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کوئی تعلق نہیں ہے.

فرانس اور برطانیہ کے سفیروں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی ایک بار پھر حمایت کا اعلان کیا.

روس اور چین سلامتی کونسل کے دو طاقتور رکن ممالک نے بھی اس بات پر انتباہ کیا کہ ایران کے حالیہ واقعات اس کا اندرونی معاملہ ہے اور عالمی امن و سلامتی کے لئے کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی اس موضوع کو سلامتی کونسل میں اٹھانا چاہئے.

ٹیگس