روسی شہریوں پر امریکا کے ذریعے فرد جرم
امریکی وزارت قانون نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کر کے تیرہ روسی شہریوں اور تین روسی گروپوں پر فرد جرم عائد کر دی ہے جبکہ روس نے اس الزام کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
امریکا کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے خصوصی تحقیقات کرنے والے رابرٹ مولر نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ ان روسی گروپوں میں ایک گروہ نے امریکی گروپ کا بھیس اختیار کر کے سوشل میڈیا کے اکاؤنٹ کو ہیک کیا اور اس نے حساس سیاسی اور سماجی موضوعات پر اپنی توجہ مرکوز رکھی-
فرد جرم کا اعلان رابرٹ مولر کے دفتر نے کیا۔ امریکی وزارت قانون نے اعلان کیا ہے کہ ملزمان کا مقصد امریکی عوام میں صدارتی امیدواروں کے تئیں بے اعتمادی پیدا کرنا اور امریکا کے انتخاباتی نظام سے امریکی شہریوں کو بد دل کرنا ہے-
امریکا کی وفاقی گرینڈ جیوری نے، جن روسی شہریوں پر فرد جرم عائد کی ہے ان میں سینیٹ پیٹرزبرگ کے بارہ ملازمین شامل ہیں-
فرد جرم میں انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی کا بھی نام لیا گیا ہے جو روس کا ایک تشہیراتی ادارہ ہے-
دوسری جانب روس نے امریکی حکومت کے اس الزام کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اس کو مسترد کر دیا - روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ امریکی الزامات انتہائی احمقانہ ہیں-
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ صرف تیرہ افراد نے ایک ایسے انٹیلی جنس ادارے کے ہوتے ہوئے مداخلت کیسے کر لی کہ جس کا بجٹ اربوں ڈالر ہے اور جو جدید ترین ٹیکنالوجی رکھتا ہے-