Mar ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۹:۵۳ Asia/Tehran
  • جرمن چانسلر کی مسلمانوں کی حمایت

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے مسلمانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک مسلمانوں کا بھی ہے۔

پولیٹیکو جریدے کے مطابق جرمن چانسلر نے اسلام کے بارے میں ملک کے نئے وزیر داخلہ ھورسٹ زیھوفر کے بیان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کا بھی جرمنی سے تعلق ہے اور اسلام ہمارے سماج کا ایک حصہ ہے۔اس سے پہلے جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن زیبرٹ نے کہا تھا کہ جرمن اقدار اور قوانین کے مطابق اسلام بھی ہمارے ملک کاایک حصہ ہے۔جرمنی کے نئے وزیر داخلہ ھورسٹ زیھوفر نے کہا تھا کہ جرمنی ایک عیسائی ملک ہے اور عیسائیت نے ملکی سماج کو تشکیل دیا ہے۔واضح رہے جرمن وزیر داخلہ ملک کی کرسچن سوشلسٹ پارٹی کے صدر بھی ہیں۔وہ اس سے پہلے یہ کہہ چکے ہیں کہ تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسیاں اپنائی جائیں اور بہت سے تارکین وطن کو جرمنی سے بے دخل کردیا جائے۔سن دو ہزار سترہ میں اور خاص طور سے یورپی ملکوں میں داعشی دہشت گردوں کے حملوں کے بعد سے، مغربی ملکوں میں اسلامو فوبیا اور اسلام دشمنانہ اقدامات میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ جرمنی کے مسلمانوں کی دشواریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔جرمن وزارت داخلہ کے مطابق سن دوہزار سترہ کے دوران مسلمانوں اور اسلامی اداروں پر نوسو پچاس حملے ریکارڈ کیے گئے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں تینتیس افراد زخمی ہوئے ہیں اور ساٹھ واقعات میں براہ راست مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ٹیگس