امریکہ نے میزائل کنٹرول سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے، روس
روس کی وزارت دفاع کے سمجھوتوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے ادارے کے سربراہ سرگئی ریژکوف نے کہا ہے کہ امریکہ نے پانچ سو سے پانچ ہزار کلومیٹر کی دوری تک مار کرنے والے نئے بیلسٹک میزائل بنا کر روس کے ساتھ طے شدہ میزائل کنٹرول کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع کے سمجھوتوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے ادارے کے سربراہ سرگئی ریژکوف نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ماسکو نے حالیہ چند برسوں کے دوران امریکہ کی جانب سے اس قسم کی خلاف ورزی کئے جانے پر بارہا امریکی حکام کو خبردار کیا ہے۔
روس کے اس عہدیدار کے مطابق امریکی وزارت جنگ کے حکام نے اپنے اس طرح کے اقدامات کے جواز میں کہا ہے کہ اس قسم کے میزائل بنائے جانے کا مقصد امریکہ کے دفاعی میزائل سسٹم کے تجربے کے لئے انھیں نشانہ بنایا جانا ہے۔
امریکہ اور روس کے درمیان میزائل کنٹرول کے معاہدے پر سن انّیس سو ستّاسی میں دستخط ہوئے ہیں جس کی بنا پر طے پایا تھا کہ ایک سے پانچ ہزار پانچ سو کلومیٹر اور پانچ سو سے ایک ہزار کلومیٹر کی دوری تک مار کرنے والے میزائلوں کو تباہ یا ناکارہ بنا دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ میزائلوں کو کنٹرول کئے جانے کا مسئلہ امریکہ اور روس کے درمیان ہمیشہ ہی اختلاف کا باعث بنا رہا ہے اور دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر اس سمجھوتے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا جاتا رہا ہے اور امریکہ نے حال ہی میں اس سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے روس کے خلاف پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔