اٹلی میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے
اٹلی کے ہزاروں باشندوں نے ملک کے مختلف شہروں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
اٹلی کے شہروں میلان، تورین، روم، پالرمو، سیسلی اور کئی دیگر شہروں میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر نسل پرستی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے - مظاہرے کے شرکا نے ملک میں نیو فاش ازم نظریات اور جذبات کے وجود میں آنے کی بابت خبردار کیا۔
اٹلی کے شہر فلورینس میں افریقی ملکوں کے تارکین وطن کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ بتایا جاتاہے کہ ان مظاہروں میں دس ہزار سے زائد لوگوں نے حصہ لیا،
اٹلی کے شمالی شہر پیاچینزا میں کچھ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور مظاہرین و پولیس میں تصادم بھی ہوا۔
اٹلی میں نسل پرستی کے خلاف یہ مظاہرے ایسے وقت ہوئے ہیں جب گذشتہ ہفتے افریقی نژاد ایک چوّن سالہ سیاہ فام اطالوی شہری کو جو گذشتہ بیس برسوں سے اٹلی میں مقیم تھا قتل کردیا تھا۔
افریقی تارکین وطن نے اس واقعے کے بعد کئی بار مظاہرے کرکے قتل کے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ افریقی تارکین وطن کا کہنا ہے قتل کا یہ واقعہ نسل پرستانہ نوعیت کا ہے۔