Jun ۱۲, ۲۰۱۸ ۲۰:۱۷ Asia/Tehran
  • امریکا اور شمالی کوریا کی سربراہی ملاقات، توقعات اور خدشات

امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے میں امریکا نے شمالی کوریا کو سیکورٹی کی ضمانت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جبکہ خود ٹرمپ نے ہی پریس کانفرنس میں اس سے انکار کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کو سنگاپور میں شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون کے ساتھ ملاقات میں ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق دونوں ملکوں نے کہا ہے کہ وہ جزیرہ نمائے کوریا میں دیرپا امن کے قیام اور دونوں ملکوں کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے مشترکہ طور پرکوششیں کریں گے-

اس درمیان ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے دوران جب ان سے شمالی کوریا کی سیکورٹی کی ضمانت اور جزیرہ نمائے کوریا سے امریکی فوج واپس بلانے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معاملہ زیرغور نہیں ہے-

ٹرمپ نے مزید کہا کہ جب تک شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار تباہ نہیں کر دیتا امریکی پابندیاں برقرار رہیں گی- دونوں ملکوں کے جاری کردہ بیان میں شمالی کوریا نے اس عہد کا اعادہ کیا ہے وہ جزیرہ نمائے کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ دیکھنا چاہتا ہے تاہم شمالی کوریا کی طرف سے یکطرفہ طور پر یہ بیان کہیں سامنے نہیں آیا کہ وہ  اپنا ایٹمی پروگرام پوری طرح سے ترک یا تباہ کر رہا ہے-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ سنگاپور روانہ ہونے سے قبل اور ملاقات سے پہلے بھی ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں پر کسی سمجھوتے تک پہنچ جائیں گے- 

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ وہ ملاقات کے آغاز میں ہی اس پر عمل درآمد کروا لیں گے- اس درمیان پریس کانفرنس میں ٹرمپ کے ساتھ شمالی کوریا کے رہنما کا شریک نہ ہونا بھی ماہرین کی نگاہ میں ایک قابل غور نکتہ بنا ہوا ہے-

جبکہ امریکا کی وعدہ خلافیوں اور خود ٹرمپ کی عجیب وغریب اور غیر متوازن شخصیت کو دیکھتے ہوئے مبصرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات سے کسی خاص نتیجے کی توقع نہیں کی جا سکتی کیونکہ شمالی کوریا نے مذاکرات میں شرکت اپنی شرائط پر کی ہیں اور یقنیی طور پر ملاقات کے دوران اس نے واشنگٹن اور سیؤل سے مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی ہو گی-

ٹیگس