مہاجر بچوں کے خلاف امریکا کے ظالمانہ اقدامات
امریکی حکومت انسانی حقوق کے گروپوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو میکسیکو اور ٹیکساس کی سرحد پر واقع مہاجر بچوں کے کیمپوں کا دورہ اور معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
انسانی حقوق کے سرحدی مرکز کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر فرنانڈو گارسیا نے کہا ہے کہ امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر واقع بچوں کے کیمپوں تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر امریکہ کی ٹرمپ حکومت اجازت اور یا کوئی صحیح جواب تک نہیں دے رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سرحد پر بچوں کے یہ کیمپ ایسے گرم علاقے میں بنائے گئے ہیں کہ جہاں کا درجہ حرارت پینتالیس سے پچاس ڈگری تک پہنچ جاتا ہے جس کی بنا پر یہ تصور تک نہیں کیا جا سکتا کہ ان کیمپوں میں بچوں کو رکھا بھی جا سکتا ہے مگر حکومت امریکہ ان کیمپوں میں بچوں کو رکھے ہوئے ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ان بچوں کی کوئی خیر و خبر تک نہیں ہے اور نہ ہی امریکہ کی ٹرمپ حکومت ان کیمپوں کا دورہ یا معائنہ کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔
ان کے بقول ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسیاں ہی میکسیکو کی سرحد پر انسانی المیہ جنم لینے کا باعث بن رہی ہیں۔
امریکہ کے سرحدی حکام نے اب تک ان بچوں کی عمر، طبّی سہولیات اور بچوں کی صورت حال کے بارے میں کوئی رپورٹ تک نہیں دی ہے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف نے امریکہ میں والدین سے جدا کئے جانے والے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یونیسف کی ڈائریکٹر جنرل ہنریٹا فور نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ والدین سے جدا کئے جانے والے ان بچوں کی صورت حال اس وقت اور بھی ناگفتہ ہو جاتی ہے جب ان کے والدین امن کی تلاش میں امریکہ پہنچتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بچوں کو اس طرح سے والدین سے جدا کرنا اور اس طریقے سے کیمپوں میں رکھا جانا سخت تجربہ اور ان بچوں پر کاری ضرب کے مترادف ہے جس سے بچوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور جیسا کہ وسیع تحقیقات سے بھی پتہ چلتا ہے کہ کشیدہ ماحول میں بچوں کی تربیت سے دراز مدت میں ان بچوں کی صحت و سلامتی اور ان کی نشوو نما پر بہت زیادہ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یونیسف کی ڈائریکٹر جنرل ہنریٹا فور نے کہا کہ سب سے پہلے بچوں کی سلامتی و سہولیات پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے خاص طور سے ایسے بچے جو گھر سے فرار کے علاوہ اور کوئی چارہ بھی نہیں رکھتے۔
بچوں کی حفاظت اور ان کی دیکھ بھال اور اسی طرح دیگر بچوں کی مانند ان بچوں کا والدین کے ساتھ ہونا ان کا بنیادی حق ہے۔
امریکہ کی ٹرمپ حکومت کی نئی امیگریشن پالیسیوں کے اعلان کے بعد امریکہ کی اندرونی سلامتی کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کے سرحدی سیکورٹی اہلکاروں نے گذشتہ چھے ہفتے کے دوران تقریبا دو ہزار بچوں کو ان کے والدین سے جدا کر کے سرحد پر قائم کئے جانے والے کیمپوں میں رکھا ہے جبکہ ان بچوں کے والدین پر شدید دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔
ٹرمپ کی ان پالیسیوں پر امریکہ کے اندر اور باہر مختلف تنظمیوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔