الحدیدہ کی جنگ جارح قوتوں کے لئے خطرناک دلدل
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا ہے الحدیدہ کی لڑائی جارح افواج کے لئے ایک خطرناک دلدل ثابت ہو گی-
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ایک خطاب میں جارح سعودی حکومت کے اہداف و مقاصد بیان کرتے ہوئے الحدیدہ کی لڑائی جارح افواج کے لئے خطرناک دلدل ثابت ہو گی-
ان کا کہنا تھا کہ یمن پر جارحیت کا اصل مقصد اس ملک کے قدرتی ذخائر، پورٹس اور باب المندب پر قبضہ کرنا ہے۔
بدرالدین الحوثی نے کہا کہ اس وقت مغربی ساحل کا مرکزی اور اسٹریٹجک حصہ ہمارے پاس ہے اور ساحلی علاقے پر جارح افواج وحشیانہ طریقے سے حملہ آور ہو رہے ہیں لیکن انہیں مسلسل ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے-
انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت میں عربی امریکی اور یورپی قوتیں شامل ہو چکی ہیں کہ جس میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس قابل ذکر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یمنی عوام جارح قوتوں کے سامنے ہرگز گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت الحدیدہ کی لڑائی میں امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کھل کر سعودی عرب کا ساتھ دے رہے ہیں اور وہ براہ راست محاذ جنگ پر موجود ہیں-
انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ ان کی حکومت الحدیدہ بندرگاہ پہنچنے والے سامان کی اقوام متحدہ کے ذریعے نگرانی کے حق میں ہیں-
ان کا کہنا تھا بحیرہ احمر سے گذرنے والے بحری جہازوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس طرح کے جھوٹے دعوے علاقے پر امریکا اور اسرائیل کو مسلط کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں-
بدرالدین الحوثی نے کہا کہ جارح افواج نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی نقل و حرکت اور آمد و رفت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یمنی فوج جارح افواج کے بحری جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے میں کوئی دریغ نہیں کرے گی۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی کا کہنا تھا کہ مغربی ساحل کا معرکہ دو سال سے جاری ہے، یہ صرف ایک ہفتہ قبل شروع کردہ جنگ نہیں اور اس معرکے میں اب تک جارح فورسز کو سخت ہزیمت کا سامنا رہا ہے۔
انصار اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ساحل کے معرکے میں ان کے لئے ہر گزرتا دن پہلے سے زیادہ کٹھن بنتا جا رہا ہے اور آنے والے دنوں میں انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہماری فوج اور عوامی رضاکار انتہائی اعتماد کے ساتھ زبردست انداز سے اس معرکے کا سامنا کر رہے ہیں اور مغربی ساحلی علاقے کے اہم اور مرکزی حصے پر یمن کی افواج موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہل یمن جانتے ہیں کہ یہ معرکہ پورے یمن کے لئے انتہائی اہم ہے، جارح افواج یمن کی زمین اور باسیوں پر قبضہ جمانا چاہتی ہیں۔ الحدیدہ کے پورٹ پر آنے والے ہر بحری جہاز کی چیکنگ ہوتی ہے پھر وہ یمن میں داخل ہو پاتا ہے لہذا یہ کہنا کہ پورٹ سے ایرانی میزائل آ رہا ہے، کھلا جھوٹ ہے۔
یمن میں بحیرہ احمر یا باب المندب سے گزرنے والی کسی بھی تجارتی کشتی یا بحری جہاز کو کوئی خطرہ نہیں ہے، وہ ان باتوں کو صرف پروپیگنڈے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔