Jul ۰۶, ۲۰۱۸ ۰۸:۴۲ Asia/Tehran
  • تھائی لینڈ میں 12 نوعمر فٹبال کھلاڑیوں کی سرنوشت

شمالی تھائی لینڈ کے صوبے میں تنگ غار میں پھنسے 12 نوعمر فٹ بال کھلاڑیوں اور ان کے 25 سالہ کوچ کو باہر نکالنے کی سرتوڑ کوشش کی جا رہی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق بچوں کی عمریں 11 سے 15 برس کے درمیان ہیں اور وہ اپنے کوچ کے ساتھ غار میں پہنچے تھے کہ بارش ہوگئی اور کئی کلومیٹر طویل اس غار میں بارش کا پانی بھرنا شروع ہوگیا تھا۔ تمام افراد کو غار کے آخری کنارے پر ایک قدرے اونچی جگہ پر پناہ لینی پڑی تھی اور واپس آنے سے قاصر تھے۔ ایک ہفتے سے زائد وقت کی تلاش کے بعد جب وہاں چند غوطہ خور پہنچے تو انہوں نے بچوں کو بھوک کی حالت میں دیکھا۔ اس کے بعد انہیں غذا اور دوائیں پہنچانے کا کام شروع ہوا۔

اب تک غاروں میں غوطہ خوری کے درجنوں ماہرین نے ان بچوں تک پہنچنے کی کوشش کی ہے جس کے لیے انہیں کئی کلومیٹر تیرنا پڑتا ہے جس میں 10 سے 12 گھنٹے لگ جاتے ہیں تاہم غار میں پھنسے افراد کی بحفاظت واپسی کے لیے تھائی لینڈ کی بحریہ کے ماہر غوطہ خوروں، غاروں میں ریسکیو کا تجربہ رکھنے والے ماہرین اور دیگر افراد نے بچوں کو بچانے کے لیے کئی آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔

غوطہ خوروں کے مطابق سرنگ نما غار کے دومقامات انتہائی تنگ ہیں اور بچوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے انہیں تیراکی سیکھنا لازمی ہے  لیکن ان بچوں کی اکثریت تیرنا نہیں جانتی۔

واضح رہے کہ اس غار کا نام تھام لوانگ نینگ نون ہے۔

ٹیگس