امریکا کو جرمنی کا سخت انتباہ
جرمن سیاستدانوں میں امریکہ کے حوالے سے بد اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران جرمن وزیر خارجہ نے امریکی صدر کو خبردار کیا ہے وہ یورپی اتحادیوں کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بریسلز میں نیٹو کے اجلاس سے پہلے اور بعد، صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی حکومت امریکی ٹیکس دھندگان کے پیسے، یورپ کی سیکورٹی پر خرچ نہیں کرے گی کیونکہ یورپ خود اپنی سیکورٹی پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کرتا۔ ٹرمپ نے جرمنی سمیت تمام یورپی ملکوں کے فوجی بجٹ میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس پر جرمن سیاستدانوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔جرمنی کے سینیئر سیاستداں اور سابق وزیر خارجہ زگمارگیبرل نے کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ فوجی اخراجات کی مد میں خرچ کی جانے والی امریکی رقم واپس لینے کے خواہاں ہیں تو جرمنی بھی اپنے اربوں ڈالر کی واپسی کا مطالبہ کرتا ہے جو اس نے عراق میں امریکہ کی ناکام فوجی مداخلت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تارکین کے بحران پر قابو پانے کے لیے خرچ کی ہے۔جرمنی کی سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سیکریٹری لارس کلینگ بائل نے جرمن چانسلر پر زور دیا ہے وہ امریکی صدر کے ہاتھ کا کھلونا نہ بنیں بلکہ ٹرمپ کے مطالبات کے سامنے پوری قوت کے ساتھ ڈٹ جائیں۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک اور سینیئر رہنما تورسٹن شیفر گومبل نے جرمن حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ فوجی اخراجات میں اضافے کے بجائے، پبلک ہاوسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرے تاکہ ہاوس رینٹ کی بدترین صورتحال پر قابو پایا جاسکے۔دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ ہیکوماس نے ٹرمپ کی ان کوششوں کی بابت سخت خبردار کیا ہے جو وہ یورپی ممالک کو نقصان پہنچانے کے لیے کر رہے ہیں۔ہیکو ماس نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اپنے ساتھیوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرنے والا آخر کار خود بھی نقصان اٹھاتا ہے۔روسی اور امریکی صدور کی ملاقات کے بارے میں جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ ٹرمپ کو متحدہ یورپ کی جانب سے روسی صدر کے ساتھ کسی سمجھوتے کا کوئی حق حاصل نہں ہے کیونکہ واشنگٹن کے یکطرفہ سمجھوتوں سے یورپی اتحادیوں کا نقصان پہنچے گا۔توقع ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتین اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات، پیر کے روز فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہوگی۔