ایران کے خلاف نتن یاہو کی ہرزہ سرائی
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے بیہودہ اور بے بنیاد دعوؤں کی تکرار کی ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو نے مقبوضہ فلسطین میں ہنگری کے وزیراعظم کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپ اور پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو پہلے بھی مشرق وسطی میں عدم استحکام کا ذمہ دار ایران کو بتاچکے ہیں اور یہ مضحکہ خیز دعوی کرچکے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ علاقے میں امریکی اور صیہونی سازشوں کا مقابلہ کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
ایران عراق اور شام میں امریکا اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرددوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بغداد اور دمشق کی حکومتوں کی باضابطہ درخواست پر ان کی فوجی مشاورت کی حدتک مدد کر رہا ہے اور یہ چیز کسی بھی صورت میں ٹرمپ اور نتن یاہو کے حلق سے نیچے نہیں اتر رہی ہے کیونکہ امریکا اور اسرائیل دونوں ہی شام اور عراق میں دہشت گردوں کو باقی رکھنا چاہتے ہیں خاص طور پر شام میں جب سے دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کے آپریشن میں تیزی آئی ہے اور اہم اسٹریٹیجک علاقے تکفیری دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہو رہے ہیں صیہونی حکومت پر بوکھلاہٹ طاری ہوگئی ہے اور نتیجے میں شامی فوج کے مراکز پر اسرائیل کے حملوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
شام میں بحران دوہزار گیارہ اور عراق میں دوہزار چودہ میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے وسیع حملوں کے بعد شروع ہوا ان بحرانوں کا مقصد علاقے کی صورتحال کو اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔ لیکن شام اور عراق کی فوجوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت کے ذریعے ان دونوں ہی ملکوں میں دہشت گرد گروہ داعش کی بساط لپیٹ دی۔