شمالی کوریا پر امریکہ کا نیا الزام
امریکا نے ایک بار پھر شمالی کوریا کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ 2014 میں سونی پکچرز پر سائبر حملہ کر کے اہم معلومات حاصل کرنے اور 2017 میں دنیا بھر میں ایک وائرس ’وانا کرے‘ کے ذریعے بنگلہ دیش کے مرکزی بینک سمیت بڑے پیمانے پر کمپیوٹر سسٹم ہیک ہونے کے واقعات میں شمالی کوریا ملوث ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں دعوی کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا شہری ’پارک جن‘ دنیا بھر میں سائبر حملوں کا مرکزی کردار رہا ہے اور اسے شمالی کوریا کی حکومت کی حمایت بھی حاصل ہے۔ ہیکر ’پارک جن‘ جس کمپنی کے لیے کام کرتا ہے وہ کمپنی شمالی کوریا کے ملٹری انٹیلی جنس یونٹ ’ لیب 110‘ سے منسلک ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے سائبر حملوں میں ملوث شمالی کوریا کے شہری پارک جن اور ان کی کمپنی سوشان جوائنٹ ایڈوانچر ایونٹ پر امریکا میں داخلے اور کاروبار پر پابندی عائد کردی ہے۔
امریکا نے شمالی کوریا کے ہیکرکوکمپیوٹر فراڈ اور وائر فراڈ میں سازشی کردار ادا کرنے کی دفعات کے تحت ملزم قرار دیا ہے ۔