ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے ... مقالہ
اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نکلی ہیلی نے اچانک اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ وہ کچھ دن آرام کرنا چاہتی ہیں اس لئے انہوں نے استعفی دیا ہے لیکن کسی کو بھی ان کے استعفے کی وجہ پر یقین نہیں ہے۔
متعدد حلقوں میں اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ نکی ہیلی نے خاص وجوہات کی بنا پر استعفی دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اسٹیو بینن کا کہنا ہے کہ یہ استعفی پوری طرح سے مشکوک ہے۔ ان کا خیال ہے کہ نکی ہیلی بڑی کارآمد خاتون ہیں۔ بینن کو یہ احساس ہے کہ امریکا میں وسط مدتی انتخابات نزدیک آ گئے ہیں اسی لئے اس وقت نکی ہیلی کا استعفی، بہت مشکوک بات ہے۔ یہ مشکوک ہی نہیں بلکہ خطرناک فیصلہ ہے کیونکہ اس استعفے کا اثر براہ راست آنے والے انتخابات پر پڑ سکتا ہے۔ اس وقت ٹرمپ انتظامیہ انتخاباتی مہم میں مصروف ہے اور اپنی پارٹی کے لئے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے ہوئے ہیں۔
انتخاباتی نتائج کے اثرات صدر ٹرمپ پر بھی مترتب ہوں گے کیونکہ ان کے مواخذے کی بھی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں ۔ اگر انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی حالت مضبوط ہوتی ہے تو یقینی طور پر ٹرمپ کے مسائل بڑھ جائیں گے۔
اب ان حالات میں کہ جب انتخابات کے نتائج ریپبلکن پارٹی کے ساتھ ہی ٹرمپ انتظامیہ اور خود صدر ٹرمپ کے لئے بہت اہم ہوگئی ہیں تو نکی ہیلی کا استعفی ایک بڑا جھٹکا ہے۔
اسٹیو بینن مزید کہتے ہیں کہ نکی ہیلی نے اپنے استعفے کے لئے جو بھی اسباب بیان کئے ان کو دیکھتے ہوئے وہ 6 نومبر کی شام کو بھی استعفی دے سکتی تھیں ۔ اگر ایسا کرتی تو ٹرمپ انتظامیہ کے لئے زیادہ برا نہ ہوتا۔
ہیلی نے گزشتہ منگل کو اپنے عہدے سے استعفے کا اعلان کر دیا۔ یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئیں ہیں کہ وہ صدارتی انتخابات کی تیاریوں کے لئے بھی ایسا کر رہی ہیں۔ وہیں یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہوگئی ہیں کہ نیو یارک ٹائمز میں جو کھلا خط شائع ہوا تھا اور جس میں ٹرمپ انتظامیہ کے بارے میں بہت سے راز فاش کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اندر اعلی عہدوں پر ایسے افراد بیٹھے ہیں جو ٹرمپ کے اناڑی فیصلوں کے نفاذ کو روک دیتے ہیں، وہ خط کسی بھی اور نے نہیں نکی ہیلی نے ہی لکھے تھے۔
بہرحال نکلی ہیلی نے کہا کہ ان قیاس آرائیوں میں حقیقت نہیں ہے بلکہ وہ ٹرمپ کے لئے انتخاباتی مہم میں شریک ہوں گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نکی ہیلی کے استعفے کے وقت کو لے کر بحث کرنا غلط ہے کیونکہ استعفے کے لئے کوئی بھی وقت اچھا نہیں ہوتا۔