امریکہ، پاکستان کوامداد اور پاکستان، امریکہ کو دھوکہ دیتا رہا: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا کے لیے کوئی ایک کام بھی نہیں کیا بلکہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو پناہ دینے میں بھی مدد کی۔
امریکی صدر نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کی امریکی فوجی امداد کے طور پر سیکڑوں ملین ڈالر کی رقم روکنے کے فیصلے کا بھی دفاع کیا۔
امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قربانیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے اس پر تنقید کی بوچھار کردی۔
انہوں نے ایک بار پھر سابقہ الزامات کو دہرایتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کو سپورٹ کررہے تھے اور اسامہ بن لادن فوجی چھاونی کے قریبی علاقے میں رہائش پذیر تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہر کوئی جانتا تھا کہ اسامہ بن لادن فوجی چھاونی کے بالکل ساتھ والے علاقے میں روپوش ہے، ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتےتھے، لیکن اس نے ہمارے لئے کچھ نہیں کیا۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان 2017ء اگست میں تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب ٹرمپ نے افغانستان اور جنوبی ایشیا کے حوالے سے اپنی حکومت کی پالیسی کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ مقامات ہیں۔
اس کے بعد ستمبر 2017ء میں امریکا نے پاکستان کی 300 ملین ڈالر کی فوجی امداد روک دی تھی ۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت پر امریکا پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر امداد پہلے ہی معطل کرچکا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ پاکستان نے عسکریت پسند گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات نہیں کیے۔
اس سے قبل نئے سال پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہمیں دھوکا دے رہا ہے۔ یکم جنوری کو اپنے ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ گزشتہ 15 برس میں امریکا نے پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی رقم دی جس کے بدلے پاکستان نے جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا کیونکہ وہ ہمارے سربراہوں کو احمق سمجھتے ہیں وہ اپنے ملک میں ایسے دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں اب یہ نہیں چلے گا۔