برطانیہ کا یورپی یونین چھوڑنے کااعلان ووٹنگ 15 جنوری کو
برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ مقررہ وقت پر یورپی یونین سے نکل جائے گا۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے بعد اس معاہدے میں شہریوں کے حقوق سمیت مستقبل میں سلامتی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے معاملات طے کیے گئے تھے۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے متعلق معاہدہ پوری طرح ہمارے ہاتھ میں ہے لیکن برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ سیکریٹری ڈومینک راب نے کہا تھا کہ مذکورہ پیشکش یورپی یونین کی رکنیت سے کمتر ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی، اکثر ارکان نے ڈیل کی توثیق نہ ہونے کی صورت میں یورپی یونین سے نکلنے کی مخالفت کر دی ہے۔
بیشتر برطانوی ارکان پارلیمنٹ چاہتے ہیں کہ یورپی یونین سے کسی معاہدے کے تحت ہی نکلا جائے، حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے مختلف جماعتوں کے ارکان نے مالی قوانین میں ترمیم منظور کی ہے۔
تھریسا مے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ارکان کو معاہدے پر قائل کرنے کے لیے یورپی یونین سے مزید مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
واضح رہے ایک ماہ قبل 18 ماہ کی طویل بات چیت کے بعد بریگزٹ ڈیل پر برطانیہ اور یورپی یونین میں اتفاق ہوگیا تھا۔