یلو جیکٹ تحریک رکوانے کی میکرون کی کوشش
فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری احتجاج کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک نئی بحث شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری احتجاج کا مقابلہ کرنے کے لئے گریٹ ڈسکیوشن کے منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق منصوبے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ گریٹ ڈسکشن کا مطلب انتخابات اور ریفرینڈم کرانا نہیں ہے۔
فرانس کے صدر نے اسی طرح اپنے ملک کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بحث میں شریک ہوں۔
فرانس کے صدر امانوئل میکرون کے مطابق گریٹ ڈسکشن کا منصوبہ پینتیس سوالات کے تحت پیش کیا جائے گا۔
دریں اثنا فرانس کی دائیں بازو کی جماعت کی رہنما میری لوپن نے یلو جیکٹ مظاہرین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس اور پورے یورپ میں اہم سیاسی تبدیلیوں کا وقت آن پہنچا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سال مئی میں یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات، حکومت فرانس کی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مناسب موقع ہوں ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ یلو ویسٹ پہن کر فرانس کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور وہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف زبردست احتجاج کر رہے ہیں۔
دارالحکومت پیرس کے علاقے بسٹیل میں ہونے والے ایک مظاہرے میں شریک لوگوں نے صدر امانوئل میکرون کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
فرانس کے دوسرے بڑے شہر لیؤن میں بھی یلو ویسٹ والوں کی حمایت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔
فرانسیسی حکومت نے احتجاج کے نویں ہفتے صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے ملک کے مختلف علاقوں میں اسّی ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانسیسی پولیس اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں یلو جیکٹ مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج، آنسو گیس اور واٹن کینن مشینوں کا استعمال کیا۔
فرانس میں سترہ نومبر سے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اور سینکڑوں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے۔