مرضیہ ہاشمی نے کوئی جرم نہیں کیا، واشنگٹن کی عدالت کا اعتراف
واشنگٹن کی ایک عدالت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کو کسی الزام کے بغیر ایک نامعلوم کیس میں محض کلیدی گواہ کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واشنگٹن کی عدالت کی دستاویز کے مطابق جو عدالت کے جج بریل ہاویل کے حکم پر جاری کی گئی ہے، محترمہ مرضیہ ہاشمی نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا ہے-
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مرضیہ ہاشمی اب تک دوبار واشنگٹن کی عدالت میں پیش ہو چکی ہیں اور گواہی مکمل ہو جانے کے بعد انہیں رہا کر دیا جائے گا- تاہم امریکی حکام نے اس بارے میں کوئی واضح بیان نہیں دیا کہ مرضیہ ہاشمی کی رہائی کب عمل میں آئے گی-
امریکا میں ایک پرانے قانون کے تحت فیڈرل حکومت کسی الزام کے بغیر اور محض کسی کیس میں ایک کلیدی گواہ کے طور پر کسی کو بھی گرفتار کر سکتی ہے-
اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی لکھا ہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کو ایک اہم گواہ کے طورپر امریکا میں گرفتار کیا گیا ہے اور یہ امریکا کے عدالتی معاملات کا ایک غیر معمولی واقعہ ہے-
نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ مرضیہ ہاشمی کو ایک ایسے کیس کے گواہ کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے کہ جس کیس کے بارے میں کسی کو کچھ بھی نہیں معلوم نہیں اور نہ ہی اس کے بارے میں تحقیقات ہی منظر عام پر آئی ہیں-
اس درمیان امریکا کی اسلامی و امریکی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ پریس ٹی وی کی اینکر کو اس کے مذہبی حقوق سے محروم کرنے کے امریکی حکام کے اقدام کا کوئی جواز نہیں ہے-
مذکورہ کونسل نے اپنے بیان میں امریکی وزارت قانون اور ایف بی آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے بارے میں وضاحت پیش کرے-
واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ اتوار کو امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں-
ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا- ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا اور انہیں حلال کھانا پیش کرنے کے بجائے حرام کھانا دیا-
امریکا کے بہت سے ماہرین قانون نے بھی کہا ہے کہ جس طرح سے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے-