Mar ۱۶, ۲۰۱۹ ۱۸:۴۹ Asia/Tehran
  • نیوزی لینڈ کے دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ دار امریکی صدر ہیں

امریکی صدر نے مغربی ملکوں میں نسل پرستانہ رجحانات کے پھیلاؤ سے انکار کیا ہے۔ جبکہ امریکن اسلامک تعلقات کونسل نے نیوزی لینڈ کے حادثے کا ذمہ دار ٹرمپ کو قراردیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے نیوزی لینڈ کے دہشت گردانہ حملے میں نسل پرستانہ سوچ سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شدید قوم پرستی اور سفید فاموں کی برتری جیسے نظریات کو بڑھتی ہوئی مشکل تصور نہیں کرتے۔

نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والے حملے پر امریکی صدر نے ردِ عمل دیتے ہوئے ہمدردی یا تعزیت کا کوئی بھی لفط کہنے کے بجائے نیوزی لینڈ کو ضرورت پڑنے پر ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

ٹرمپ نے ایمرجنسی کے خاتمے کے بل کو ویٹو کرنے کی تقریب میں اس بات سے لاعلمی ظاہر کی تھی کہ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے ارتکاب کرنے والے مرکزی ملزم نے اپنے مینیفسٹو میں ان کی بڑی تعریف کی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں جب امریکی صدر کو اپنے بیانات اور کردار کے سبب نسل پرست گروہوں کی حوصلہ افزائی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صدر ٹرمپ نسل پرستانہ نظریات اور تارکین وطن مخالف جذبات کی کھل کر مخالفت کرنے سے ہمیشہ گریز کرتے آئے ہیں۔

ٹرمپ نے سن دوہزار سترہ میں شارلٹ ول میں ہونے والے نسل پرستانہ قتل عام پر بھی خاموشی اختیار کی تھی جس کے سبب انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے اس حادثے کا نیوزی لینڈ کی مساجد پر ہونے والے حملوں سے موازنہ کرتے ہوئے دنیا میں اسلامو فوبیا میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ مسلح دہشت گردوں نے جمعہ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد النور اور لنوڈ مسجد میں نمازیوں پر دہشت گردانہ حملہ کرکے کم سے کم پچاس نمازیوں کو شہید اور پچاس دیگر کو زخمی کردیا اس حملے میں جو پہلے سے طے شدہ تھا ایک شخص گرفتار کرلیا گیا ہے  انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے برطانوی نژاد آسٹریلوی نسل پرست دہشت گرد پر عدالت میں فرد جرم بھی عائد کردی گئی ہے -

جس  شخص نے مسجد میں نمازیوں پر وحشیانہ فائرنگ کے دوران سوشل میڈیا پر اپنی وحشیگری کو براہ راست دکھا رہا تھا اپنے مینفسٹو میں امریکی صدر ٹرمپ کی تعریف کی ہے - اس درمیان امریکا کی اسلامک امریکن تعلقات کونسل کے سربراہ نے نیوزی لینڈ میں مسلمان نمازیوں پر دہشت گردانہ حملوں کا اصل ذمہ دار امریکی صدر ٹرمپ کو قراردیا ہے - اسلامک امریکن تعلقات کونسل کے سربراہ نہاد عوض نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے دور حکومت اور اسی طرح ان کی انتخابی مہم کے دوران اسلاموفوبیا میں شدت پیدا ہوئی ہے اور اس عرصے میں بے گناہ مسلمانوں اور تارکین وطن نیز مساجد پر حملوں میں تیزی آئی ہے -

امریکا کے مذکورہ مسلم رہنما نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے دہشت گردانہ اقدامات کا ارتکاب کرنے والے عناصر امریکا اور یورپ میں نفرت پھیلانے والی پالیسیوں سے متاثر ہیں -

ٹیگس