ایران نے امریکا کو مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں کی، وزیر خارجہ جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ تہران نے واشنگٹن کو مذاکرات کی کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔
ہفتے کے روز امریکی ٹیلی ویژن چینل سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہم نے امریکہ کو مذاکرات کی تجویز نہیں دی بلکہ امریکہ نے ستمبر کےمہینے میں مذاکرات کے حوالے سے جو تجویز ایران کو دی تھی اس کا جواب دیا اوراب تہران اس کے جواب کا انتظار کر رہا ہے۔
قیدیوں کے تبادلے کی تجویز کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ دونوں ممالک اس سے پہلے ایسا کرچکے ہیں اور قیدیوں کا تبادلہ اب بھی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے چھے ماہ قبل امریکہ کو قیدیوں کے تبادلے کی تجویز دی تھی اور تا حال امریکہ کی طرف سے اس کا جواب نہیں ملا ہے
۔سی بی ایس کے اینکر کے اس سوال کے جواب میں کہ آپ کیوں ایران کی جیل میں قید امریکی قیدیوں کی رہائی میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں، ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ طور پر علیحدگی کی جانب اشارہ کیا اور دو ٹوک الفاظ میں کہا یہ امریکہ ہے جسے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران ہمیشہ اپنے وعدوں پر قائم رہا جبکہ امریکہ نے کبھی ایسا نہیں کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے نیویارک میں ایشیائی کمیونیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تہران کی اس تجویز کا اعادہ کیا تھا کہ ایران اور امریکہ قیدیوں کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ایران کی وزرات خارجہ ان تمام ایرانی قیدیوں کے بدلے جنہیں بے بنیاد الزامات اور پابندیوں کی خلاف ورزی کے بہانے حکومت امریکہ کے دباؤ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے ایران میں عدالتوں سے سزا پانے والے امریکی قیدیوں کے ساتھ تبادلے کے لیے تیار ہیں۔