وینزوئیلا کی قانونی حکومت کے خلاف امریکہ کی شکست خوردہ کوشش
امریکی حمایت یافتہ وینزوئیلا کے مخالفین کے لیڈر نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ وینزوئیلا کی قانونی حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھا لیں لیکن خوان گائیدو کی اس اپیل کا وینزوئیلا کی فوج کی جانب سے خیرمقدم نہیں کیا گیا اور اس طرح خوان گائیدو اور ان کے اتحادیوں کی یہ بغاوت بھی ناکام ہو گئی۔
وینزوئیلا کے فوجیوں کی ایک ٹولی نے امریکی حمایت یافتہ وینزوئیلا کے مخالفین کے لیڈر خوان گائیدو کے ساتھ مل کر اس ملک کی قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے کی کوشش کی جب کہ وینزوئیلا کی فوج کے ایک بڑے حصے اور اس ملک کے عوام کی ہوشیاری سے جو وینزوئیلا کی قانونی حکومت کے مکمل ساتھ ہیں، بغاوت کی یہ کوشش شکست سے دوچارہوگئی۔
وینزوئیلا کے وزیرخارجہ خورخہ اریزا نے اعلان کیا ہے کہ وینزوئیلا کی قانونی حکومت کے خلاف یہ سازشی منصوبہ امریکہ میں تیار کیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ وینزوئیلا کی حکومت کے مخالف اور امریکی حمایت یافتہ لیڈر خوان گائیدو کے ورغلانے پر صرف تقریبا تیس فوجیوں نے نکولس مادورو کے خلاف کی جانے والی بغاوت میں شامل ہونے کا دھوکہ کھایا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بغاوت، وینزوئیلا میں نکولس مادورو کی قانونی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے امریکی کوششوں کا ایک اور حصہ ہے اور اس چھوٹی سی بغاوت کی قیادت امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کر رہے تھے۔
وینزوئیلا کے وزیردفاع ولادیمیر پادرینو لوپیز نے بھی اعلان کیا ہے کہ تشدد پسند مظاہرین کا اقدام شکست سے دوچار ہو گیا اور وینزوئیلا کی مسلح افواج اپنے ملک اور قانونی حکومت کی وفادار ہیں۔
وینزوئیلا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی اس بغاوت کو ناکام قرار دیتے ہوئے اپنے ملک کی قانونی حکومت کے طرفداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ صدارتی محل کے سامنے نکولس مادورو کی حمایت میں اجتماع کریں۔
وینزوئیلا میں ایک سازش کے تحت بغاوت کا یہ اقدام منگل کی شام شروع کیا گیا تھا اور مخالفین کے لیڈر خوان گائیدو نے کارلوتا ایئربیس کے اطراف میں کچھ فوجیوں کی موجودگی میں بنی تصاویر وائرل کرتے ہوئے وینزوئیلا میں کی جانے والی بغاوت پر اپنی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
خوان گائیدو سے وابستہ فوجیوں کے اس اقدام کے بعد قانونی حکومت کے حامیوں نے بھی تمام طرفداروں سے ایوان صدر کے سامنے جمع ہو جانے کی اپیل کی اور اس طرح عوام کی جانب سے میدان عمل میں موجودگی اور وینزوئیلا کی فوج کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت کے اعلان کے ساتھ ہی خوان گائیدو کی سازش و بغاوت شکست سے دوچار ہو گئی۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے وینزوئیلا کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینزوئیلا میں افراتفری اور خلفشار ہرگز سیاسی اختلافات کا حل واقع نہیں ہو سکتا۔
روس کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وینزوئیلا کے مخالفین بدامنی پھیلانے کے علاوہ بحران میں شدت پیدا کر کے وینزوئیلا کی فوج کو بھی بحران میں ملوث کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رشین فیڈریشن کی کونسل نے بھی تاکید کی ہے کہ وینزوئیلا میں بیرونی مداخلت ناقابل قبول ہے ۔