سری لنکا میں مسجد اور املاک پر حملہ، کرفیو نافذ
سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے حملوں کے بعد مسلمانوں، ان کی عبادتگاہوں اور املاک پرحملوں اور انھیں تباہ و برباد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں مشتعل افراد نے دارالحکومت کولمبو کے قریبی علاقے میں واقع مسجد پر حملہ کردیا جس کے بعد پولیس نے ایک مرتبہ پھر کرفیو نافذ کردیا۔
پولیس ترجمان رووان گناشیکھرا کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کولمبو کے شمال سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع رہائشی علاقے چیلاؤ میں مشتعل ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا اور مسلمانوں کے کاروباری مراکز کو بھی نشانہ بنایا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ دیگر علاقوں تک کشیدگی پھیلنے سے روکنے کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔
حالیہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں پیش آئی، جب کیتھولک گرجا گھروں نے 21 اپریل کو 3 گرجا گھروں اور 3 ہوٹلز میں ہونے والے دھماکوں میں 258 افراد کی ہلاکت کے بعد اتوار کو عوامی اجتماع کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔
سری لنکا میں ہولناک بم دھماکوں کے فورا بعد تمام گرجا گھروں نے معمول کی رسومات منسوخ کردی تھیں لیکن کولمبو کارڈینل کے آرچ بشپ مالکولم رنجیت نے 4 روز قبل اتوار سے اجتماعات کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔
بم دھماکوں کے بعد سے سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
سیکیورٹی فورسز اور پولیس کو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے اور طویل عرصے تک تحویل میں رکھنے کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔
بدھ مت اکثریتی ملک سری لنکا کی 2 کروڑ 10 لاکھ آبادی کا 10 فیصد حصہ مسلمانوں پر اور 7.6 فیصد مسیحی افراد پر مشتمل ہے۔