روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف جارحیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی
لندن میں واقع انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق میانمار کی فوج حال ہی میں راخین صوبے میں روہنگیا کے لوگوں کے خلاف ہوئے نئے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی آج بدھ کو شائع ہونے والی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے ایک سال تک مسلسل حملوں میں روہنگیا کے مسلمانوں کو قتل اور انہیں زخمی کیا۔
ایمنسٹی کی46 صفحات والی اس رپورٹ میں میانمار کی فوج پر آئینی طریقہ کار پر عمل کئے بغیر لوگوں کو موت کی سزا دینا،من مانے طریقے سے ان کو گرفتار کرنا،ان کا استحصال کرنا اور ان کے ساتھ برا برتاؤ کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل میں جنوبی مشرقی ایشیائی معاملوں کے علاقائی ڈائریکٹر نکولس بیکلین نے کہا، تقریباً دو سال پہلے روہنگیائی مسلمانوں پر بڑے پیمانے پر کئے گئے مظالم کی مخالفت پوری دنیا نے کی تھی لیکن اس کے باوجود میانمار کی فوج دوبارہ راخین صوبے میں روہنگیائی مسلمانوں پر ظلم کررہی ہے۔
واضح رہے کہ نو لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین ابھی بھی بنگلہ دیش میں کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور ایمنسٹی کی نئی رپورٹ کے مطابق ان کا واپس وطن لوٹنا غیر محفوظ اور بے حد مشکل ہے۔