صومالیہ، ہوٹل پر خود کش حملہ امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت 80 ہلاک و زخمی
خود کش حملے اور فائرنگ دہشت گرد گروہ الشباب کے 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شورش زدہ صومالیہ کے ہوٹل میں اس وقت خودکش حملہ کیا گیا جب وہاں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اہم اجلاس جاری تھا اور اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے باوجود بارود سے بھری کار کو ہوٹل کے مرکزی دروازے پر ٹکرا کر دہشت گرد اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
درجن سے زائد دہشت گردوں نے ہوٹل کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی اس دوران صومالیہ کی فوج نے بھی ہوٹل کا گھیراؤ کرلیا اور 3 گھنٹے کی گھمسان کی جنگ کے بعد ہوٹل کو دہشت گردوں کے قبضے سے واگزار کر والیا تاہم اس دوران دو طرفہ فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
خود کش حملے اور فائرنگ سے کینیا کے 2 صحافی بھی ہلاک ہوئے جو سیاسی قائدین کے اجلاس کی کوریج کے لیے ہوٹل میں موجود تھے، اس کے علاوہ صومالیہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے ایک امیدوار بھی لقمہ اجل بن گئے جب کہ دیگر ہلاک ہونے والوں میں امریکی، برطانوی، کینیڈی شہری کے علاوہ کینیا اور تنزانیہ کے باشندے بھی شامل ہیں۔
صومالیہ کی ریاست جوبالند کے صدر احمد محمد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیسمایو کے ہوٹل کو شدت پسندوں سے آزاد کروالیا گیا ہے، درجنوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جب کہ اس دوران مقابلے میں جماعت الشباب سے تعلق رکھنے والے 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔